اسلام آباد(شاہد میتلا)سال2023گرمی اور دیگر موسمیاتی تبدیلی کے عوامل میں نئے ریکارڈ قائم کر دیئے۔نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) کے مطابق’’ ایک نئی رپورٹ جو جمعرات کو جاری کی گئی ‘‘ نے تصدیق کی ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کی ارتکاز اور عالمی درجہ حرارت سے لے کر سمندر اور اوقیانوس کی سطح میں اضافے تک،2023نے موسمیاتی تبدیلی کے متعدد نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔
نیشنل سینٹرز فار انوائرنمنٹل انفارمیشن کے ڈائریکٹر ڈیرک آرنڈٹ نے ایک بیان میں کہا، “یہ رپورٹ ایک حیرت انگیز مگر اچھی طرح سے قائم شدہ تصویر کو دستاویزی شکل دیتی ہے۔
جیسے ہی میں بات کر رہا ہوں، ہم ایک گرم ہوتی ہوئی دنیا کا سامنا کر رہے ہیں اور اشارے اور اثرات سیارے بھر میں دیکھے جا رہے ہیں۔
یہ رپورٹ موجودہ اور مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک اور سنگ میل ہے۔”
رپورٹ کے مطابق، زمین کی فضا میں تین بڑے گرین ہاؤس گیسیں،کاربن ڈائی آکسائیڈ، میتھین، اور نائٹرس آکسائیڈ،سب نے 2023 میں ریکارڈ سطحیں عبور کیں۔
سطحی درجہ حرارت 1991-2000 کے اوسط سے 0.99 سے 1.08 فارن ہائیٹ زیادہ تھا، جس کے نتیجے میں 2023 کو سب سے گرم سال کا لقب ملا۔
NOAA نے کہا، “سال کے آغاز میں پیسیفک اوشیان میں لا نینا سے لے کر سال کے آخر تک ایک مضبوط ایل نینو کی منتقلی نے ریکارڈ گرمی میں حصہ ڈالا۔
رپورٹ میں تجزیے کیلئے استعمال کیے گئے تمام سات بڑے عالمی درجہ حرارت کے ڈیٹا سیٹس متفق ہیں کہ پچھلے نو سال (2015-2023) ریکارڈ پر سب سے گرم تھے۔”
جاپان میں شدید گرمی سے ایک پاکستانی جاں بحق
رپورٹ کے مطابق، گرمی کی لہریں اور خشک سالی نے دنیا بھر میں، کینیڈا سے لے کر آئرلینڈ اور حتیٰ کہ آسٹریلیا تک، بڑے جنگلاتی آگوں میں کردار ادا کیا۔
سائنسدانوں نے کہا کہ 2023 میں قطب شمالی نے 124 سال کی ریکارڈ شدہ تاریخ میں چوتھا گرم ترین سال گزارا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس خطے کی سمندری برف کی وسعت گزشتہ 45 سالوں میں پانچویں سب سے کم تھی۔
یہ نئی رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اسپین کے بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ نے اس ماہ کے آغاز میں کہا کہ گرمی نے صرف یورپ میں 47,000 سے زیادہ لوگوں کی جانیں لیں۔