اسلام آباد: ٹیلی کام آپریٹرز ایسوسی ایشن نے انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی پر گہرے معاشی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کردہ خط میں پاکستان ٹیلی کام ایسوسی ایشن نے کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار میں خرابی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری پر منفی اثر ڈالے گی۔
ایسوسی ایشن نے وزیراعظم سے فوری مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار کی تکنیکی مسائل کا جائزہ لے کر اسے درست کیا جائے۔
خط میں مزید بیان کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کی کمی سے ٹیلی کام شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے۔
رفتار کی کمی کے باعث انٹرنیٹ ٹریفک میں 6400 ٹیرا بائٹس کی کمی آئی ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کو سالانہ 12 ارب روپے اور حکومت کو محصولات کی مد میں 3 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
پاکستان ٹیلی کام ایسوسی ایشن کے مطابق، آئی ٹی، بینکنگ، صحت، تعلیم، مالیاتی شعبہ اور عوامی سیکٹر کے ادارے بھی اس مسئلے سے متاثر ہو رہے ہیں۔
سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے آئی ٹی فری لانسرز کے منصوبے منسوخ ہو رہے ہیں اور فری لانسنگ ویب سائٹ فیور نے پاکستان کے فری لانسرز پر پابندی لگا دی ہے۔ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی ملکی جی ڈی پی پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے۔