اسلام آباد میں نیشنل یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت جلد ہی آئی پی پیز کے مسائل کے حل پر خوشخبری دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور خفیہ ادارے اس مسئلے پر فعال طور پر کام کر رہے ہیں اور عوام و صنعت کاروں کو فائدہ پہنچے گا۔
وزیر نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں، اور اگر ہم دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کر لیں تو 50 ارب روپے کی بچت ممکن ہے۔
توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے نئے پلانٹس لگانے کی ضرورت ہے۔
وزیرتوانائی اویس لغاری نے تسلیم کیا کہ خطے میں سب سے مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔
جس کی بنیادی وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہے،جس کی وجہ سے کیپسٹی پیمنٹ بڑھ کر 18 روپے ہوگئی ہے۔
قوم کو جلد بجلی کی قیمتیں کم کرنے کی خوشخبری دوں گا، وزیراعظم
وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ ملک کی 30 فیصد توانائی تجدید پذیر ہے اور موجودہ انسٹال کپیسٹی 39 ہزار میگاواٹ ہے۔
لیکن، ہر سال 40 ڈگری سے اوپر درجہ حرارت میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں 300 سے 400 میگاواٹ کی کمی آتی ہے۔
جس کے باعث 34 ہزار میگاواٹ بجلی دستیاب رہتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ زیادہ طلب والے دنوں میں بجلی کی طلب 24 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ملک میں بجلی کے استعمال میں تفاوت ہے، سردیوں میں 7 ہزار میگاواٹ اور گرمیوں میں 24 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال ہوتی ہے۔
انہوں نے کم بجلی استعمال کرنے والے پنکھے استعمال کرنے کی تجویز دی تاکہ بجلی کی بچت کی جا سکے۔
مزید برآں، اویس لغاری نے کہا کہ وزیراعظم نے چین کے ساتھ مل کر صنعتی منصوبوں کی منتقلی کا اہم قدم اٹھایا ہے۔
جو ملک میں توانائی کی کھپت میں بہتری لائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں بلنگ کی صورت حال بھی پیچیدہ ہے۔
اور حکومت نے اس نقصانات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر کام جاری ہے اور ایک سے دو ماہ میں عوام کو اس حوالے سے خوشخبری ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے 10 سالوں میں مزید 18 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو گی، جس میں پانی سے بننے والی سستی بجلی بھی شامل ہوگی۔
آخر میں، اویس لغاری نے کہا کہ گزشتہ نواز شریف کے دور میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے چین کی مدد حاصل کی گئی تھی۔
اور مستقبل میں بھی بجلی کے نئے پلانٹس کی نگرانی کی جائے گی تاکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جا سکے۔