ایک تازہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ شدید گرمی کا سامنا بوڑھے افراد میں بڑھاپے کی رفتار کو تیز کر سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو ایسی جگہوں پر رہتے ہیں جہاں گرمی طویل عرصے تک برقرار رہتی ہے، وہ ان لوگوں کی نسبت زیادہ تیزی سے حیاتیاتی بڑھاپے کا سامنا کرتے ہیں جو ٹھنڈے علاقوں میں رہتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے پوسٹ ڈاکٹرل اسکالر اور تحقیق کے سربراہ، ایون ینگ چوئی نے کہا کہ ایسے علاقے جہاں درجہ حرارت 90 ڈگری فارن ہائیٹ یا اس سے زیادہ رہتا ہے، وہاں رہنے والے افراد کی حیاتیاتی عمر ٹھنڈے علاقوں میں رہنے والوں سے 14 ماہ زیادہ ہوتی ہے۔
حیاتیاتی عمر، کسی فرد کی تاریخی عمر کے مقابلے میں جسم کے خلیات اور نظاموں کی کارکردگی کے زوال کی نشاندہی کرتی ہے۔
محققین نے وضاحت کی کہ جب کسی کی حیاتیاتی عمر اس کی تاریخی عمر سے زیادہ ہو، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ فرد موت اور بیماری کے خطرات کا زیادہ سامنا کر رہا ہے۔
اس تحقیق میں 56 سال یا اس سے زائد عمر کے 3,600 سے زیادہ افراد کی حیاتیاتی عمر کا تجزیہ کیا گیا۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔