پشاور۔خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے عمران خان اسٹیڈیم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اس فیصلے پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ جہاں عمران خان کے حامی صارفین اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے نظرآتے ہیں وہیں ناقدین کا خیال ہے کہ یہ غلط فیصلہ ہے اور ایسا صرف عمران خان کو خوش کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
عرفان خان نامی صارف لکھتے ہیں کہ جب عوام کے ٹیکس کے 3 ارب روپے باپ دادا کی جاگیر سمجھے جائیں تو پھر ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم رکھا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ عمران خان دیگر سیاستدانوں کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ عوام کے ٹیکس کی رقم سے ذاتی تشہیر نہیں ہونی چاہیے۔جب عوام کے ٹیکس کے 3 ارب روپے باپ دادا کی جاگیر سمجھی جائے تو پھر ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے عمران خان کرکٹ سٹیڈیم رکھا جاتا ہے۔یہ مشہور قوم عمران خان دیگر سیاستدانوں کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ عوام کے ٹیکس کی رقم سے ذاتی تشہیر نہیں ہونی چاہیئے۔
پی ٹی آئی کے حامی صارف فیصل خان لکھتے ہیں کہ پشاور ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے عمران خان اسٹیڈیم رکھ دیا گیا اس خبر سے کافی لوگوں کو تکلیف پہنچے گی۔
وہاب خان نے صوبائی کابینہ کے اس فیصلے پر لکھا کہ عمران کا ڈر ہے،عمران تو ہو گا۔
تحریک انصاف کے حامی صحافی نے اس فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اس فیصلے کو ناپسندیدہ قرار دیا ،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی حکومت میں بڑے بڑے کام کیے لیکن کبھی اپنا نام ساتھ نہیں لگایا کیونکہ عمران خان ان چیزوں کے خلاف ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت نے پہلے سے بنے ہوئے اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے ایک چھوٹی حرکت کی ہے، مریم نواز انہیں حرکتوں کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 11 سال سے آرائشی نہ ہونے والے ارباب نیاز سٹیڈیم کا نام ’عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم‘ میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔ یہ وہ لوگ ہیں جو 12سال سے پرانے منصوبوں پر اپنےنام کے تختیاں لگاتےآرہےہیں۔
ایک ایکس صارف نے علی امین گنڈاپور کے اس اقدام پر لکھا کہ سلطنت عمرانیہ میں ہم اتنا تو کر ہی سکتے ہیں ناں۔