بیجنگ: بھارت اور چین نے پانچ سال کے تعطل کے بعد براہ راست پروازیں بحال کرنے اور ویزا اجرا سے متعلق تنازع کو حل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر کشیدگی میں کمی کے بعد دونوں ممالک نے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بھارت اور چین کے درمیان پانچ سال سے معطل پروازیں رواں موسم گرما میں دوبارہ شروع کی جائیں گی، جس سے یاتریوں کو سہولت میسر ہوگی۔ ساتھ ہی ویزا مسائل اور دیگر معاملات کے حل کے لیے بھی عملی اقدامات پر اتفاق کیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ دونوں ممالک نے سرحد پار دریاؤں اور ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا کے اشتراک سے متعلق مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، جسے چین نے کئی سالوں سے معطل کر رکھا تھا۔ دونوں فریقین نے اس سال تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کو خصوصی تقریبات کے ذریعے منانے کا عزم بھی کیا ہے۔
یہ پیشرفت چین کے نائب وزیر خارجہ اور بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری کی بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے دوران سامنے آئی۔ ملاقات میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے دونوں ممالک کے درمیان موجود “باہمی شکوک و شبہات” کو ختم کرنے پر زور دیا۔
بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر شی جن پنگ کے درمیان اکتوبر میں کازان میں ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا اور تعلقات کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے مخصوص اقدامات پر اتفاق کیا۔