امریکی سینیٹر ایڈم بوہلر نے انکشاف کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی غیر منصفانہ پالیسیوں نے حماس اور امریکا کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو ناکامی سے دوچار کر دیا۔
سینیٹر بوہلر کے مطابق، یہ بات چیت رواں سال مارچ میں قطر میں شروع ہوئی تھی، جہاں دونوں فریقین کے درمیان تین ملاقاتیں ہوئیں، لیکن اسرائیل کی جانب سے شدید مخالفت کے باعث مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش تھی کہ حماس امریکی قید میں موجود واحد یرغمالی کو رہا کرے، تاکہ وہ کانگریس سے اپنے پہلے خطاب میں اس کی رہائی کا اعلان کر سکیں۔
ایڈم بوہلر کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اس رہائی کو اپنی سیاسی کامیابی کے طور پر پیش کرنا چاہتے تھے اور اس سے امریکی عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
سینیٹر کے مطابق، حماس نے یرغمالی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا، اور اس انکار کی اصل وجہ اسرائیل کا رویہ تھا، جس نے ابتدا سے ہی ان مذاکرات کی شدید مخالفت کی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے نہ صرف مذاکرات کے خلاف سازگار ماحول پیدا کیا بلکہ براہ راست ان کی راہ میں رکاوٹیں بھی ڈالیں، جو بالآخر ان کے ناکام ہونے کا باعث بنیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔