پشاور۔بل گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے پاکستان میں پولیو کے 55 ہائی رسک علاقوں کے لیے 15 صحت مراکز کی تعمیر کے منصوبے کو ممکنہ طور پر ختم ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بل گیٹس فاؤنڈیشن نے ان صحت مراکز کی تعمیر کے لیے مفت فنڈنگ کی پیشکش کی تھی، تاہم محکمہ بلدیات کی جانب سے ان مراکز کے لیے زمین کی فراہمی اور این او سی جاری نہ ہونے کی وجہ سے منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔
منصوبے کی صورتحال
محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق، بلدیات کے تحت چار مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے، لیکن تاحال کوئی عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ اگر مارچ 2025 تک زمین فراہم نہ کی گئی تو فاؤنڈیشن منصوبہ ختم کرنے پر مجبور ہوگی اور مزید فنڈز بھی روک دیے جائیں گے۔
منصوبے کی اہمیت
یہ صحت مراکز انسداد پولیو مہم اور حفاظتی ٹیکہ جات کی فراہمی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ پہلے ان مراکز کے قیام سے ہائی رسک یونین کونسلز میں انسداد پولیو کوریج 49 فیصد سے بڑھ کر 80 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔
پشاور میں منصوبے کے تحت سولرائزڈ صحت مراکز تعمیر کیے جانے تھے، جو اب تک کرایے کی عمارتوں میں قائم ہیں۔ ان مراکز کے اخراجات بل گیٹس فاؤنڈیشن 2025 کے آخر تک برداشت کرے گی۔
محکمہ صحت کی کوششیں
سیکرٹری صحت عدیل شاہ نے کہا ہے کہ بی ایچ یوز (بیسک ہیلتھ یونٹس) کے لیے محکمہ بلدیات کو سائٹس اور این او سی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے کہ منصوبے پر جلد سے جلد کام مکمل کیا جائے تاکہ فاؤنڈیشن کے ساتھ شراکت داری برقرار رہ سکے۔
یہ منصوبہ نہ صرف انسداد پولیو مہم بلکہ مجموعی طور پر عوامی صحت کے نظام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لیے حکومت کو فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔