لاہور۔سرگودھا کی 55 سالہ شمیم بی بی، جو اپنی مختصر قامت اور جسمانی معذوری کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں، ہمت کارڈ بنوانے کے لیے لاہور آئیں۔ انہوں نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام میں ان کی رجسٹریشن ممکن نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے انہیں خود لاہور آنا پڑا۔
شمیم بی بی کی زندگی کی جدوجہد
ایکسپریس نیوز سے گفتگو میں شمیم بی بی نے بتایا کہ ان کی جسمانی معذوری کی وجہ سے ان کی شادی نہیں ہو سکی، جبکہ ان کے والدین اور بہن بھائی بھی انتقال کر چکے ہیں۔ وہ تنہا زندگی گزار رہی ہیں اور کسی اور کے گھر میں رہائش پذیر ہیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک مخیر شخص نے انہیں عمرہ کروایا تھا، جس کے لیے انہوں نے پاسپورٹ بنوایا تھا۔ تاہم، پاسپورٹ ہونے کی وجہ سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام میں ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ حکام کا موقف تھا کہ وہ غیر شادی شدہ ہیں اور بیرون ملک سفر کر چکی ہیں، اس لیے ان پروگراموں کی اہل نہیں ہیں۔
معاشی امداد کی اپیل
شمیم بی بی نے نم آنکھوں سے کہا کہ وہ بھیک مانگنے کے بجائے حکومت سے مدد کی خواہاں ہیں تاکہ ان کے روزمرہ اخراجات پورے ہو سکیں۔ اسی مقصد کے لیے وہ پنجاب سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے دفتر آئیں تاکہ اپنا ہمت کارڈ بنوا سکیں۔
حکام کی یقین دہانی
پنجاب سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے شمیم بی بی کو یقین دلایا کہ انہیں ہمت کارڈ جاری کیا جائے گا اور اس کے لیے دوبارہ لاہور آنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سرگودھا میں سوشل ویلفیئر کے عملے سے رابطہ کرکے ان کا کارڈ بنوایا جائے گا۔