وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش دفاعی چیلنجز زیادہ تر اندرونی نوعیت کے ہیں، اور اگر ہم اپنے داخلی مسائل حل کرلیں تو کسی بیرونی خطرے کا سامنا نہیں ہوگا۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے، لیکن بدقسمتی سے ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے میزائل پروگرام پر ممکنہ پابندیاں پاکستان کو متاثر نہیں کریں گی، کیونکہ ہماری دفاعی صلاحیت پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ ماضی میں بھی ہم نے مختلف چیلنجز کا کامیابی سے سامنا کیا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے مخالف نہیں ہیں، لیکن اپوزیشن کو سیاسی مسائل سیاست کے ذریعے حل کرنے چاہییں، ریاستی اداروں پر حملے کرنا ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات میں ریاستی اداروں کو نشانہ بنایا گیا، جو ناقابل معافی ہیں۔ ان واقعات میں ملوث افراد کی فوٹیج سامنے آ چکی ہیں، اور تحریک انصاف نے اپنے دو اہم مطالبات سے پیچھے ہٹنے کا اشارہ دیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت ملکی معیشت کی بہتری کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آ چکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام طاقت کے مراکز کو مل کر ملک کے حالات بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے، اور ہم سب کو ایک مشترکہ مقصد کے تحت کام کرنا ہوگا۔