لاہور۔لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کے تمام دارالامان سے مرد ملازمین کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے منگل کو دارالامان اور چائلڈ پروٹیکشن بیوروز سے متعلق فیصلہ سنایا ہے جس کے مطابق تمام دارالامان میں حفاظت کے لیے خواتین پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے حکومت کو شیلٹر ہومز کی نگرانی کے لیے ڈیٹا بیس اور سافٹ ویئر بنانے کے ساتھ ساتھ داخلی راستے اور احاطے میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا بھی حکم دیا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) سمیت دیگر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے 36 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔ فیصلے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ ہر ضلعے کے متعلقہ دارالامان کا دو ماہ میں ایک مرتبہ جائزہ لیں۔