پشاور۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر عمران خان کی سول نافرمانی کی کال پر عمل ہوا تو ملک کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے حکومت کے مذاکرات کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر غور کرے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کرم کے معاملے پر اجلاس میں مصروف تھے، اس لیے وہ ملاقات میں شریک نہیں ہوسکے۔
شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ ہماری کمیٹی 2 جنوری کو اپنے مطالبات پیش کرے گی۔ اب وقت آگیا ہے کہ سب کو ملک کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے دوبارہ کال دی تو لوگ باہر نکلیں گے۔ حکومتی دباؤ کے باوجود عوام مظاہروں میں شرکت کرتے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ اب بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے پنجاب کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہاں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے، اور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جارہی۔ اگر حالات کو معمول پر لانا ہے تو حکومت کو لچک دکھانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس کئی آپشنز ہوتے ہیں اور سیاستدانوں کو دہشت گرد سمجھنا مناسب نہیں۔