یوروپی اسپیس ایجنسی (ESA) نے بتایا ہے کہ بھارت سے دو سیٹلائٹس روانہ کی گئی ہیں جو مدار میں ایک بڑے خلائی جہاز کی مانند کام کریں گی اور مصنوعی سورج گرہن پیدا کریں گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ سیٹلائٹس Proba-3 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجی گئیں، جہاں یہ ملی میٹر کے فرق سے ایک دوسرے کے قریب اس انداز میں پرواز کریں گی کہ وہ ایک متحد خلائی جہاز کی شکل اختیار کرلیں۔
ایجنسی نے مزید وضاحت کی کہ اس منصوبے میں 14 رکن ممالک شامل ہیں، اور اس کا مقصد خلا میں خود مختار کنٹرول کی ایک نئی اور جدید مہارت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
Proba-3 کو بھارت کے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا۔ سیٹلائٹس کو ایک چار اسٹیج والے راکٹ پر نصب کیا گیا تھا، جس نے انہیں کامیابی سے مدار میں پہنچایا۔
ایجنسی کے ڈائریکٹر آف ٹیکنالوجی، ڈیٹمر پیلز، نے بتایا کہ Proba-3 کی تیاری میں کئی سال لگے اور یہ منصوبہ جنرل سپورٹ ٹیکنالوجی پروگرام کے تحت تیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا، “اس چیلنجنگ منصوبے کو مدار میں داخل ہوتے دیکھنا بے حد خوشی کا باعث ہے اور خلا میں نئی ٹیکنالوجی کے امکانات کو فروغ دینے کا اہم قدم ہے۔”
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ سیٹلائٹس Proba-3 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجی گئیں، جہاں یہ ملی میٹر کے فرق سے ایک دوسرے کے قریب اس انداز میں پرواز کریں گی کہ وہ ایک متحد خلائی جہاز کی شکل اختیار کرلیں۔
ایجنسی نے مزید وضاحت کی کہ اس منصوبے میں 14 رکن ممالک شامل ہیں، اور اس کا مقصد خلا میں خود مختار کنٹرول کی ایک نئی اور جدید مہارت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
Proba-3 کو بھارت کے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا۔ سیٹلائٹس کو ایک چار اسٹیج والے راکٹ پر نصب کیا گیا تھا، جس نے انہیں کامیابی سے مدار میں پہنچایا۔
ایجنسی کے ڈائریکٹر آف ٹیکنالوجی، ڈیٹمر پیلز، نے بتایا کہ Proba-3 کی تیاری میں کئی سال لگے اور یہ منصوبہ جنرل سپورٹ ٹیکنالوجی پروگرام کے تحت تیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا، “اس چیلنجنگ منصوبے کو مدار میں داخل ہوتے دیکھنا بے حد خوشی کا باعث ہے اور خلا میں نئی ٹیکنالوجی کے امکانات کو فروغ دینے کا اہم قدم ہے۔”