بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سیاستدان بابا صدیق کے قتل کے کیس میں ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ پولیس تفتیش کے دوران ایک شوٹر نے انکشاف کیا کہ اصل ہدف بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان تھے، لیکن ان کی سخت سیکیورٹی کے باعث منصوبہ تبدیل کر دیا گیا اور بابا صدیقی کو نشانہ بنایا گیا۔
12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے، ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر قتل کر دیا گیا۔ تفتیش کے دوران ملزم شیو کمار نے بتایا کہ قتل کے لیے 9 ایم ایم پستول استعمال کی گئی تھی اور یہ قتل گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے حکم پر کیا گیا تھا۔
شیو کمار کے مطابق، انمول بشنوئی کے احکامات گینگ کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ملے۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ لارنس بشنوئی اور سلمان خان کے درمیان دشمنی کی جڑیں 1998 میں راجستھان میں نایاب کالے ہرن کے شکار سے جڑی ہوئی ہیں۔ اس واقعے کے بعد سے سلمان خان کو مسلسل دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔ 2018 میں جودھپور کی عدالت نے سلمان خان کو اس کیس میں 5 سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم انہیں ضمانت دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے بشنوئی گینگ مسلسل سلمان خان کے خلاف متحرک رہا ہے اور ان کے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
یہ تفتیش اس بات کو واضح کرتی ہے کہ سلمان خان کا قتل ایک بڑا مقصد تھا، لیکن پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی اقدامات نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا، جس کے نتیجے میں بابا صدیقی کو نشانہ بنایا گیا۔
12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے، ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر قتل کر دیا گیا۔ تفتیش کے دوران ملزم شیو کمار نے بتایا کہ قتل کے لیے 9 ایم ایم پستول استعمال کی گئی تھی اور یہ قتل گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے حکم پر کیا گیا تھا۔
شیو کمار کے مطابق، انمول بشنوئی کے احکامات گینگ کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ملے۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ لارنس بشنوئی اور سلمان خان کے درمیان دشمنی کی جڑیں 1998 میں راجستھان میں نایاب کالے ہرن کے شکار سے جڑی ہوئی ہیں۔ اس واقعے کے بعد سے سلمان خان کو مسلسل دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔ 2018 میں جودھپور کی عدالت نے سلمان خان کو اس کیس میں 5 سال قید کی سزا سنائی تھی، تاہم انہیں ضمانت دے دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے بشنوئی گینگ مسلسل سلمان خان کے خلاف متحرک رہا ہے اور ان کے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
یہ تفتیش اس بات کو واضح کرتی ہے کہ سلمان خان کا قتل ایک بڑا مقصد تھا، لیکن پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی اقدامات نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا، جس کے نتیجے میں بابا صدیقی کو نشانہ بنایا گیا۔