پاکستان کی مشہور اداکارہ ماہرہ خان نے حالیہ پوڈکاسٹ میں اپنی عمر، ذہنی صحت کے مسائل اور زندگی کے مختلف تجربات پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے اس موقع پر اپنی ذاتی زندگی کے کچھ اہم پہلوؤں کا انکشاف کیا اور خواتین کو اپنی صحت کے حوالے سے آگاہی دینے کی کوشش کی۔
ماہرہ خان نے بتایا کہ وہ جلد ہی 40 سال کی ہونے والی ہیں اور اس بات کا اعتراف کیا کہ ماضی میں اپنی صحت کا اتنا خیال نہیں رکھا جس پر انہیں افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں اپنی صحت کی اہمیت سمجھ پاتیں تو آج انہیں کئی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ ماضی میں ڈپریشن اور دیگر ذہنی مسائل کا شکار رہی ہیں اور ان مشکلات کے دوران وہ مسلسل علاج اور ماہرین کی مدد حاصل کرتی رہیں۔ ماہرہ کا کہنا تھا، “اگر آپ ذہنی یا جسمانی بیماری کا شکار ہیں تو اس میں شرمندگی محسوس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ علاج موجود ہے اور اس کے لیے ماہرین سے مدد لینی چاہیے۔”
ماہرہ خان نے اس بات پر زور دیا کہ جب ان کی حالت سب سے زیادہ خراب تھی، تو ادویات نے انہیں سہارا دیا۔ اس کے علاوہ، روحانی سکون اور اپنے قریبی دوستوں، اہلخانہ اور بیٹے اذلان کی محبت اور حمایت نے ان کا حوصلہ بڑھایا اور وہ دوبارہ خود کو سنبھالنے میں کامیاب ہوئیں۔
اداکارہ نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا، “اگر میں 30 سال کی عمر میں اپنی صحت پر توجہ دیتی تو شاید آج میں زیادہ بہتر حالت میں ہوتی۔” ماہرہ نے یہ پیغام دیا کہ خود کی دیکھ بھال کرنا ضروری ہے اور ہر عمر میں اپنے جسم اور ذہن کی حالت کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
ماہرہ خان نے بتایا کہ وہ جلد ہی 40 سال کی ہونے والی ہیں اور اس بات کا اعتراف کیا کہ ماضی میں اپنی صحت کا اتنا خیال نہیں رکھا جس پر انہیں افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں اپنی صحت کی اہمیت سمجھ پاتیں تو آج انہیں کئی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ ماضی میں ڈپریشن اور دیگر ذہنی مسائل کا شکار رہی ہیں اور ان مشکلات کے دوران وہ مسلسل علاج اور ماہرین کی مدد حاصل کرتی رہیں۔ ماہرہ کا کہنا تھا، “اگر آپ ذہنی یا جسمانی بیماری کا شکار ہیں تو اس میں شرمندگی محسوس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ علاج موجود ہے اور اس کے لیے ماہرین سے مدد لینی چاہیے۔”
ماہرہ خان نے اس بات پر زور دیا کہ جب ان کی حالت سب سے زیادہ خراب تھی، تو ادویات نے انہیں سہارا دیا۔ اس کے علاوہ، روحانی سکون اور اپنے قریبی دوستوں، اہلخانہ اور بیٹے اذلان کی محبت اور حمایت نے ان کا حوصلہ بڑھایا اور وہ دوبارہ خود کو سنبھالنے میں کامیاب ہوئیں۔
اداکارہ نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ذہنی اور جسمانی صحت کا خاص خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا، “اگر میں 30 سال کی عمر میں اپنی صحت پر توجہ دیتی تو شاید آج میں زیادہ بہتر حالت میں ہوتی۔” ماہرہ نے یہ پیغام دیا کہ خود کی دیکھ بھال کرنا ضروری ہے اور ہر عمر میں اپنے جسم اور ذہن کی حالت کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔