پشاور۔تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہمیں یہ توقع نہیں تھی کہ ہمارا استقبال گولیوں کی صورت میں ہوگا، اور اس دوران ہمارے بارہ افراد شہید ہوئے ہیں، جبکہ باقی شہداء کی تفصیلات ابھی جمع کی جا رہی ہیں۔
پشاور میں ترجمان خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ خوش قسمتی سے ہمیں پشاور ہائی کورٹ سے انصاف ملا، لیکن ہم نے یہ نہیں سوچا تھا کہ اس طرح کے تشویشناک حالات میں ہمارا استقبال کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے 12 افراد شہید ہو چکے ہیں، اور باقی افراد کی تفصیلات ابھی اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ہمیں یہ سبق نہیں دیا گیا کہ پُرتشدد واقعات میں ملوث ہوں، اور ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے ہم پاکستان کے شہری نہ ہوں۔ شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ ہمارا صرف یہ قصور ہے کہ ہم خیبرپختونخوا سے تعلق رکھتے ہیں، اور اس طرح کے رویے کا فائدہ صرف ان لوگوں کو پہنچتا ہے جو ملک کی ترقی اور بہتری کے خواہاں نہیں ہیں۔
شبلی فراز نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ اس ملک کے پُرامن شہریوں کو اپنی جانوں کی قربانی دینی پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے شہریوں کو محفوظ نہیں رکھ پائیں گے تو ملک کیسے ترقی کرے گا؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں دہشت گرد قرار دیا گیا اور پڑھے لکھے افراد کو دہشت گردوں کی فہرست میں ڈال دیا گیا، جبکہ اصل دہشت گردوں کی شناخت کو چھپایا جا رہا ہے۔