یورپ کے 10 ممالک کی پولیس نے ایک بڑے مشترکہ آپریشن کے دوران دنیا کے سب سے بڑے پائریسی نیٹورک کو پکڑ لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، اس آپریشن “ٹیکن ڈاؤن” میں برطانیہ، بلغاریہ، کروشیا، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز، سوئیڈن، سوئٹزرلینڈ اور رومانیا کے قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل تھے۔
یہ نیٹورک مبینہ طور پر یورپ میں 2 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد کو پائریٹڈ مواد فراہم کر رہا تھا اور غیر قانونی طریقے سے ہر ماہ 26 کروڑ ڈالر سے زیادہ اور سالانہ 3.15 ارب ڈالر کا منافع کما رہا تھا۔ اس سے اسٹریمنگ سروسز کو سالانہ 10 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا۔
آڈیو ویژول اینٹی پائریسی ایلائنس (اے اے پی اے) کی مدد سے اس آپریشن کے دوران 17 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی کرپٹو کرنسی ضبط کی گئی اور 11 افراد کو حراست میں لیا گیا، جب کہ 102 افراد تفتیش میں ہیں۔ اے اے پی اے کے شریک صدر مارک ملریڈی نے کہا کہ اس طرح کے بڑے بین الاقوامی ایکشن اس صنعت کے لیے پیچیدہ بین الاقوامی پائریٹ نیٹورکس کی وجہ سے بہت ضروری ہیں۔
یہ آپریشن دو سال کی تحقیقات کا نتیجہ تھا جس میں یوروپول بھی شامل تھا۔ تحقیقات میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور غیر قانونی اسٹریمنگ فورمز کو زیر نگرانی رکھا گیا۔ یوروپول نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ اس معاملے میں کاپی رائٹ خلاف ورزی کے علاوہ منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم جیسے دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے شواہد بھی ملے ہیں۔ اس آپریشن کے دوران 29 کمپیوٹر سرورز اور سیکڑوں آئی پی ٹی وی ڈیوائسز کو قبضے میں لیا گیا۔
یہ نیٹورک مبینہ طور پر یورپ میں 2 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد کو پائریٹڈ مواد فراہم کر رہا تھا اور غیر قانونی طریقے سے ہر ماہ 26 کروڑ ڈالر سے زیادہ اور سالانہ 3.15 ارب ڈالر کا منافع کما رہا تھا۔ اس سے اسٹریمنگ سروسز کو سالانہ 10 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا۔
آڈیو ویژول اینٹی پائریسی ایلائنس (اے اے پی اے) کی مدد سے اس آپریشن کے دوران 17 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی کرپٹو کرنسی ضبط کی گئی اور 11 افراد کو حراست میں لیا گیا، جب کہ 102 افراد تفتیش میں ہیں۔ اے اے پی اے کے شریک صدر مارک ملریڈی نے کہا کہ اس طرح کے بڑے بین الاقوامی ایکشن اس صنعت کے لیے پیچیدہ بین الاقوامی پائریٹ نیٹورکس کی وجہ سے بہت ضروری ہیں۔
یہ آپریشن دو سال کی تحقیقات کا نتیجہ تھا جس میں یوروپول بھی شامل تھا۔ تحقیقات میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور غیر قانونی اسٹریمنگ فورمز کو زیر نگرانی رکھا گیا۔ یوروپول نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ اس معاملے میں کاپی رائٹ خلاف ورزی کے علاوہ منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم جیسے دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے شواہد بھی ملے ہیں۔ اس آپریشن کے دوران 29 کمپیوٹر سرورز اور سیکڑوں آئی پی ٹی وی ڈیوائسز کو قبضے میں لیا گیا۔