واشنگٹن۔امریکا کے سابق ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس رچرڈ گرینیل اور متعدد امریکی اراکین پارلیمنٹ نے پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، رچرڈ گرینیل نے بلومبرگ کی ایک رپورٹ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا: “عمران خان کو رہا کرو”۔
اس مطالبے پر تحریک انصاف کے رہنما ذلفی بخاری نے رچرڈ گرینیل کا شکریہ ادا کیا اور سوشل میڈیا پر ان کی حمایت کی۔ رچرڈ گرینیل نہ صرف سابق نیشنل انٹیلی جنس چیف ہیں، بلکہ وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی معاون بھی رہے ہیں، اور ٹرمپ نے انہیں موجودہ امریکی کابینہ میں اہم عہدہ دینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
رچرڈ گرینیل کے علاوہ، امریکی کانگریس کے متعدد اراکین نے بھی پاکستان میں احتجاجی مظاہروں اور انٹرنیٹ کی بندش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کی رکن راشدہ طلیب نے کہا کہ وہ پاکستان کے بہادر عوام کے ساتھ ہیں، جو بیدار ہو کر تبدیلی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسی طرح، کانگریس کی رکن باربرا لی، جو انسانی حقوق کی کاکس کی شریک چیئر پرسن ہیں، نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اظہارِ رائے اور پُرامن احتجاج کی آزادی ہونی چاہیے۔
کانگریس کے رکن رو کھنا نے انٹرنیٹ کی بندش، سڑکوں کی ناکہ بندی اور سیاسی کارکنوں کی حراست پر تشویش ظاہر کی۔ خاتون رکن سمرلی نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق پر کسی بھی قسم کا جبر ناقابلِ برداشت ہے۔ کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نے بھی عمران خان کے حامیوں کے پرامن احتجاج کے حق کی حمایت کی۔
اس کے علاوہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ احتجاج کرنے والوں کے حقوق کا احترام کرے اور انہیں آزادی کے ساتھ اپنے موقف کے اظہار کا حق دے۔