اسلام آباد: پاکستان میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کی بندش یا بلاکنگ کے حوالے سے کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کی بندش ملکی سلامتی کے لیے ایک ناگزیر قدم ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے غیر قانونی ویب سائٹس، جن میں بے شمار غیر اخلاقی مواد اور مشتبہ یو آر ایلز شامل ہیں، کی بلاکنگ کا عمل جاری ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے ان ویب سائٹس کی گہرائی سے تحقیقات کے بعد کئی ہوش ربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، دہشت گرد گروہ اپنے غیر قانونی وی پی اینز کے ذریعے اپنی شناخت چھپاتے ہیں اور پروپیگنڈہ یا جعلی معلومات کی تشہیر کرتے ہیں۔ یہ وی پی اینز نہ صرف معلومات کی ترسیل کے راستے کھولتے ہیں، بلکہ دہشت گردوں کو اپنی سرگرمیاں خفیہ رکھنے کا بھی موقع فراہم کرتے ہیں۔ اس دوران مختلف مشتبہ اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان کی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کے ذریعے پھیلنے والے گمراہ کن مواد کا انسداد ایک سنگین چیلنج بن چکا ہے، اور اس سلسلے میں فوری اقدامات ضروری ہیں تاکہ دہشت گردوں کی آن لائن سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔ غیر مصدقہ وی پی این کا استعمال ان عناصر کو زیادہ فائدہ پہنچا رہا ہے، جو پاکستان کی داخلی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں جب بھی کوئی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن بند ہوتی ہے، صارفین اسے کھولنے کے لیے وی پی این کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، پی ٹی اے نے اب غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے، اور ان وی پی اینز کو بلاک کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے ذریعے ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے غیر قانونی ویب سائٹس، جن میں بے شمار غیر اخلاقی مواد اور مشتبہ یو آر ایلز شامل ہیں، کی بلاکنگ کا عمل جاری ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے ان ویب سائٹس کی گہرائی سے تحقیقات کے بعد کئی ہوش ربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، دہشت گرد گروہ اپنے غیر قانونی وی پی اینز کے ذریعے اپنی شناخت چھپاتے ہیں اور پروپیگنڈہ یا جعلی معلومات کی تشہیر کرتے ہیں۔ یہ وی پی اینز نہ صرف معلومات کی ترسیل کے راستے کھولتے ہیں، بلکہ دہشت گردوں کو اپنی سرگرمیاں خفیہ رکھنے کا بھی موقع فراہم کرتے ہیں۔ اس دوران مختلف مشتبہ اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان کی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔
غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کے ذریعے پھیلنے والے گمراہ کن مواد کا انسداد ایک سنگین چیلنج بن چکا ہے، اور اس سلسلے میں فوری اقدامات ضروری ہیں تاکہ دہشت گردوں کی آن لائن سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔ غیر مصدقہ وی پی این کا استعمال ان عناصر کو زیادہ فائدہ پہنچا رہا ہے، جو پاکستان کی داخلی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں جب بھی کوئی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن بند ہوتی ہے، صارفین اسے کھولنے کے لیے وی پی این کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، پی ٹی اے نے اب غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے، اور ان وی پی اینز کو بلاک کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے ذریعے ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔