اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ملاقات میں آئینی ترامیم پر اتفاق ہوا۔بلاول بھٹو زرداری، نواز شریف سے ملاقات کے لیے پنجاب ہاؤس پہنچے، جہاں سابق وزیراعظم نے ان کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ملک کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی اور عدالتی اصلاحات کے حوالے سے آئینی ترامیم پر مشاورت کی۔
آئینی ترامیم کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ مشترکہ مشاورت سے کیا جائے گا، جبکہ تاریخ کا تعین بھی دونوں جماعتیں دیگر پارٹیوں سے مشاورت کے بعد کریں گی۔نواز شریف کے ساتھ اس ملاقات میں مریم اورنگزیب، رانا ثناء اللہ، پرویز رشید، عرفان صدیقی اور احسن اقبال بھی موجود تھے، جبکہ پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، مرتضیٰ وہاب، مرتضیٰ جاوید عباسی، نوید قمر اور پلوشہ خان شامل تھے۔
دونوں رہنماؤں نے مہنگائی کی شرح میں کمی، پالیسی ریٹ میں اضافی تخفیف اور معیشت کی بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کی آمد اور ایس سی او کے انعقاد کا بھی خیرمقدم کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان اور عوام کو ریلیف ملنے کی رفتار میں اضافہ ہو رہا ہے، اور یہ تمام سرگرمیاں ملک کے عالمی مقام اور اقتصادی بہتری کے لیے مثبت ترقی ہیں۔نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ وقت نے ثابت کیا کہ 2006 میں میثاق جمہوریت پر دستخط کرنا ایک تاریخی فیصلہ تھا، جس نے ملک میں جمہوریت کو مستحکم کیا اور پارلیمنٹ کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میثاق جمہوریت کی بدولت دھرنے اور عدم استحکام کی سیاست کرنے والی غیرجمہوری قوتوں کا مقابلہ ممکن ہوا، اور سب جمہوری قوتوں کو مل کر عدل کا نظام قائم کرنا ہوگا۔
نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ ایسا نظام عدل تشکیل دیا جائے جس میں عوام کی رائے اور اداروں کا احترام ہو، تاکہ کسی ایک فرد کو اتنی طاقت نہ ملے کہ وہ جمہوری نظام کو متزلزل کر سکے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ ملک کی معاشی کامیابیوں کی بنیاد سیاسی اتحاد پر ہے، اور میثاق جمہوریت میں یہ خواہش کی گئی تھی کہ تمام قوتیں مل کر پاکستان کو سیاسی اور اقتصادی استحکام دیں، جس کے نتیجے میں خوشحالی ممکن ہو۔
بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف سے گفتگو میں کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور آپ نے میثاق جمہوریت کے ذریعے ملک کی ترقی کی جانب اہم قدم اٹھایا، اور اس سفر کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے نواز شریف کے سیاسی تجربے اور وژن کی تعریف کی اور کہا کہ ملک کو آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔نواز شریف نے بلاول بھٹو کے سیاسی کردار کو سراہا اور کہا کہ ہم سیاسی رواداری، اخلاقیات، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے متحد ہیں۔