کراچی: معروف بھارتی عالم دین اور مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستان کے دورے کا اعلان کیا ہے۔ وہ آئندہ ماہ اکتوبر میں پاکستان آئیں گے، جہاں حکومتِ پاکستان نے انہیں خصوصی طور پر مدعو کیا ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کراچی، لاہور، اور اسلام آباد میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ ان کے بیٹے شیخ فارق نائک بھی اس دورے میں ان کے ساتھ ہوں گے۔ وہ 5 اور 6 اکتوبر کو کراچی، 12 اور 13 اکتوبر کو لاہور، اور 19 اور 20 اکتوبر کو اسلام آباد میں خطابات کریں گے۔ ان کے یہ خطابات پیس ٹی وی چینل سے براہ راست نشر کیے جائیں گے۔
حال ہی میں ایک پاکستانی یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو میں، ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی زندگی کے اہم واقعات پر کھل کر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چھوڑنے کے بعد ملائیشیا جانے کے بجائے پاکستان آنا ان کے لیے زیادہ آسان تھا، مگر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ اگر وہ پاکستان آتے تو بھارت انہیں آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیتا اور جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے ان کی تبلیغ کے کام کو متاثر کرتا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تبلیغ کے نتیجے میں ہزاروں ہندوؤں نے اسلام قبول کیا، جس کے بعد بھارتی حکومت نے ان پر جھوٹے مقدمات بنا کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔ اس وجہ سے انہیں بھارت چھوڑ کر ملائیشیا منتقل ہونا پڑا۔ بھارت نے کئی بار ملائیشیا سے ڈاکٹر نائیک کو بے دخل کر کے واپس لانے کی درخواست کی، جسے ملائیشیا نے مسترد کر دیا۔