اسلام آباد۔کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے وطین ٹیلی کام (پرائیویٹ) لمیٹڈ سے 50 لاکھ روپے جرمانہ ریکور کیا ہے۔ جرمانے کی یہ ریکوری ، کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 40 (2) (اے) کے تحت ، کمپنی کے بینک اکاوئنٹ کو منجمد کر کے حاصل کی گئی۔
ایکٹ کا سیکشن 40(2)(a) کمیشن کو اختیار دیتا ہے کہ کمیشن کے حکم نامے کی تعمیل نہ کرنے پر، کمیشن تعمیل نہ کرنے والے اداروں کے بینک اکاو¿نٹس کو منسلک کرکے جرمانے کی وصولی کر سکتا ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن نے ڈیفنس ہاو¿سنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) لاہور کے رہائشیوں کی جانب سے ڈی ایچ اے میں وطین کے علاوہ متبادل انٹر نیٹ اور ٹیلی ویژن سروس میسر نہ ہونے اور سروسز کا معیار بہتر نہ ہونے کی متعدد شکایات کے بعد کی گئی تحقیقات کے نتیجے میں عائد کیا تھا۔
کمپٹیشن کمیشن کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ ڈی ایچ اے لاہور اور وطین ٹیلی کام کے مابین خصوصی معاہدہ کے تحت وطین کو ڈی ایچ اے لاہور میں ٹیلی مواصلات اور ٹیلی میڈیا کی سروسز فراہم کرنے کے حقوق دیے گئے تھے۔ ایسا کوئی بھی معاہدہ کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی ہے ، جو کہ کسی ایک ادارے کو مناپلی فراہم کرتے ہوں یا صارفین کی پسند اور فیصلوں کو محدود کرتے ہوں۔
22 سی سی پی نے ڈی ایچ اے لاہور پر ایک کروڑ روپے اور وطین ٹیلی کام پر50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ڈی ایچ اے لاہور پہلے ہی جرمانے کی رقم سرکاری خزانہ میں جمع کرا چکا ہے۔
ڈی ایچ اے اور وطین ٹیلی کام نے کمشین کے فیصلہ کو کمپیٹیشن اپیلٹ ٹریبونل میں چیلنج کیا تھا۔ٹریبونل نے جولائی 2024 میں ان اپیلوں کو مسترد کرتے وہئے کمیشن کے ابتدائی طور پر عائد جرمانے کو برقرار رکھا۔
وطین ٹیلی کام کے پاس ، ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لئے 30 دن تھے، تاہم وطین ٹیلی کام نے ٹربیونل کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا۔ کمیشن نے جرمانے کی وصولی کے لیے ایکٹ 2010 کی دفعہ 40 (2) (اے) کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، کمپنی کے بنک اکاﺅنٹسے جرمانہ ریکور کیا۔