اسلام آباد — ایشین انٹرنیٹ کولیشن (اے آئی سی) نے پاکستانی حکومت کے نئے ‘پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل’ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل 2024 میں قانونی حیثیت اختیار کرلیتا ہے تو اس کے نتیجے میں ملک کی معاشی ترقی سست روی کا شکار ہو جائے گی اور لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو سکتے ہیں۔
اے آئی سی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں ملازمتوں کے مواقع میں 14.7 فیصد کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ ملک 16 ارب ڈالر کی اقتصادی نقصان سے دوچار ہو سکتا ہے۔
مزید برآں، ‘پرسنل پروٹیکشن ڈیٹا بل’ کی وجہ سے بے روزگاری میں مزید اضافہ متوقع ہے، اور اس کے نتیجے میں 32 لاکھ افراد کے ملازمتوں سے فارغ ہونے کا امکان ہے۔