کراچی۔قومی اور بین الاقوامی آرکیٹیکٹس، سٹی پلانرز اور ڈیزائنرز نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور اس کی دیکھ بھال ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سڑکوں کی بحالی کو پائیدار اور تیز اقتصادی ترقی کے لیے ترجیح دے۔
کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیوریج سسٹم کی خرابی کی وجہ سے اہم سڑکوں کی حالت خراب ہو گئی ہے، جس کے باعث شہریوں کو ٹریفک جام اور دیگر مسائل کا سامنا ہے۔ این ای ڈی یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک دو روزہ پروگرام میں ماہرین نے اس صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ پروگرام کا عنوان “دوسری کانفرنس آن آرکیٹیکچر، آرکیٹیکچرل انکاونٹرز: نو لبرل ازم اور لوکلنس – تنازعات اور حل” تھا۔
این ای ڈی یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد نے سیوریج کے نظام کو مسائل کی جڑ قرار دیتے ہوئے اس کی بحالی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے سیوریج نیٹ ورک کو دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ سیوریج کے پانی کو باغبانی اور گرین بیلٹس جیسے مفید کاموں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ کراچی کو سڑکوں کی بحالی کے لیے جامع منصوبے کی ضرورت ہے جس کے لیے مناسب بجٹ مختص کرنا ضروری ہے۔ کراچی میں 9,500 کلومیٹر سڑکوں کا نیٹ ورک مختلف شہری محکموں اور ایجنسیوں کے دائرہ اختیار میں ہے، اس لیے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر اومنیہ عبدل بر نے قاہرہ کے تاریخی کوارٹرز کے تحفظ اور تعمیراتی بحالی پر بات کی اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔ پروفیسر ڈاکٹر انیلہ نعیم نے بھی اس بات کی نشاندہی کی کہ سیاسی نظام شہر کے نظم و نسق پر اثرانداز ہو رہا ہے، اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیح دینا حکومت کی اہم ذمہ داری ہونی چاہیے۔
معروف آریکٹیکٹ رابعہ عاصم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے سڑکوں کے نیٹ ورک کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بات کی تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو فوائد ملیں۔