اسلام آباد:حکومت نے عوام کے لیے رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر میں مراعاتی پیکیج تیار کر لیا۔وزارت ہاؤسنگ کی 11 رکنی ٹاسک فورس نے سفارشات مرتب کر لی ہیں، جس کے تحت پراپرٹی اور ہاؤسنگ کے شعبے میں شہریوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔
حکومت نے پراپرٹی اور ہاؤسنگ سیکٹر پر گزشتہ بجٹ میں عائد کیے گئے ٹیکسز پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے اور اس شعبے کی بہتری کے لیے جامع حکمت عملی وضع کر لی گئی ہے۔ اس حوالے سے 11 رکنی ٹاسک فورس کی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کر دی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے ان سفارشات پر غور کے لیے 3 فروری کو اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔
وزیراعظم کو رہائشی گھروں کے لیے 3 منزلیں تعمیر کرنے کی اجازت دینے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ پہلی بار گھر خریدنے والے افراد کے لیے ٹیکس میں مکمل چھوٹ کی سفارش بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ، جائیداد فروخت کرنے پر ٹیکس 4 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کرنے، خریدار پر عائد ٹیکس 4 فیصد سے کم کر کے 0.5 فیصد کرنے، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور کم آمدنی والے افراد کو ہاؤسنگ سبسڈی دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
وزیراعظم کو گھروں کی تعمیر کے لیے 5 سے 20 سال کی مدت کے لیے آسان شرائط پر قرض فراہم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔