لندن۔جب ہم جغرافیہ کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں ایسا لگتا ہے کہ دنیا صرف سات براعظموں میں تقسیم ہے، مگر حقیقت اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔
حال ہی میں ایک غیر معمولی زمینی ٹکڑا دریافت ہوا ہے، جو ایک نامعلوم براعظم کی شکل میں شمالی بحر اوقیانوس کے برفیلے پانیوں کے نیچے موجود ہے۔
یہ نیا براعظم ایک بڑے آبی ذخیرہ، جسے ڈیوس سٹریٹ کہا جاتا ہے، میں واقع ہے۔ یہ خطہ کینیڈا کے بافن جزیرے اور گرین لینڈ کو الگ کرتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق، یہ خطہ لاکھوں سال پہلے اس وقت وجود میں آیا جب ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت نے زمین کی کرسٹ کو نئی شکل دی۔ ان حرکت پذیر پلیٹوں کی بدولت سمندر کی تہہ میں براعظم کی ایک موٹی پرت بن گئی، جسے حال ہی میں سائنسدانوں نے پروٹو مائیکرو براعظم کے طور پر درجہ بند کیا ہے۔
یہ دریافت برطانیہ اور سویڈن کے سائنسدانوں کی ایک مشترکہ تحقیق کے دوران ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ یہ خطہ 33 سے 61 ملین سال کے دوران پلیٹ ٹیکٹونک حرکتوں کے ذریعے وجود میں آیا۔