اسلام آباد۔وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین جن کے ملازمت کے آخری 5 سال باقی ہیں، انہیں ریٹائر کر دیا جائے گا۔ ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عون عباس کے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل اور وہاں کے ملازمین کے تحفظ کے حوالے سے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومتی محکموں کی تعداد کم کرنے اور وسائل کے بہتر استعمال کے لیے رائٹ سائزنگ ضروری ہے، اور حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، بلکہ معیشت کی ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن ملازمین کے 5 سال باقی ہیں، انہیں ریٹائر کر دیا جائے گا اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے مناسب پیکجز فراہم کیے جائیں گے، تاکہ قانون کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو بے روزگار نہ کیا جائے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گردشی قرضے اور مالی خسارے حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں اور انہیں ختم کرنا معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے ملازمین کی تعداد اور نئی بھرتیوں پر سوال اٹھایا، خاص طور پر اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ماضی کی حکومتوں نے غیر ضروری بھرتیاں کیں، جس سے قومی اداروں، خصوصاً پی آئی اے، کو مسائل کا سامنا ہوا۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا مقصد کاروبار چلانا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، اور انہوں نے ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کو پی آئی اے کے مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے ادارے کی بہتری کے لیے بھرپور کوششیں کرنے کی یقین دہانی کرائی اور پی آئی اے کی بہتری کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت کام کرنے کا عہد کیا۔