دمشق۔شام میں عبوری حکومت کے کمانڈر انچیف احمد الشراح المعروف ابو محمد الجولانی نے کہا ہے کہ ملک میں ہر قسم کا اسلحہ ریاستی کنٹرول میں لایا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، جنگ زدہ شام میں بغاوت کے بعد تشکیل پانے والی عبوری حکومت نے نئی ملٹری پالیسی جاری کی ہے، جس کا اعلان احمد الشراح نے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
مسلح دھڑوں کا انضمام شامی فوج میں ہوگا
احمد الشراح نے کہا کہ جلد ہی شام کے مسلح گروہ تحلیل ہو کر شامی فوج میں شامل ہونا شروع کر دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاست کے کنٹرول سے باہر کسی کو ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چاہے وہ انقلابی دھڑے ہوں یا شام کے دیگر علاقوں کے مسلح گروہ۔
قیام امن کے لیے اسلحے کی مرکزیت ضروری
ان کا کہنا تھا کہ مختلف دھڑوں کے پاس موجود تمام ہتھیار ریاستی کنٹرول میں آئیں گے، جو ملک میں امن و استحکام کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔
اقلیتوں اور مقدس مقامات کا تحفظ
احمد الشراح نے اقلیتی دروز فرقے کے رہنما سے ملاقات کے بعد کہا کہ عبوری حکومت اقلیتوں، ان کے جان و مال، اور مقدس مقامات کے تحفظ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
بیرونی مداخلت ناکام بنانے کا عزم
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں فرقہ ورانہ فسادات اور موجودہ غیر یقینی حالات سے فائدہ اٹھانے کی بیرونی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے قبل احمد الشراح نے سعودی وفد، ترک وزیر خارجہ، اور اقلیتی دروز فرقے کے رہنما سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں بغاوت کے بعد شام کی موجودہ صورت حال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔