لاہور۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ایک ماں ہوں، اور کوئی ماں یہ نہیں کہہ سکتی کہ جلا دو، مار دو یا ڈنڈے اٹھا لو۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اپنے بچے سکون سے بیٹھے ہیں جبکہ عوام کے بچے جیلوں میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
فاسٹ یونیورسٹی اسلام آباد میں “ہونہار اسکالرشپ پروگرام” کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ گالی گلوچ، الزام تراشی اور دوسروں کی عزتیں اچھالنا سکھاتے ہیں، وہ آپ کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کا کام صرف تنقید اور پروپیگنڈا کرنا ہے، اور انہیں سیاسی مخالفت کی وجہ سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
مریم نواز نے مخالفین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنقید نے انہیں مضبوط بنایا ہے۔ اب چاہے ان کے سامنے کوئی گالی دے یا نعرہ لگائے، انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے تقریب میں طلبہ کو اسکالرشپ دینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوامی خدمت کو بلا امتیاز جاری رکھے ہوئے ہے۔ طلبہ کو الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چینی کمپنیاں پنجاب میں الیکٹرک بائیکس کے مینوفیکچرنگ پلانٹس لگائیں گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہی ہے تاکہ طلبہ سخت محنت کر کے ملک کی قیادت سنبھال سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی بار پنجاب حکومت نجی جامعات کے طلبہ کو بھی اسکالرشپ فراہم کر رہی ہے، جو حقیقی تبدیلی کا مظہر ہے۔
تقریب میں مریم نواز نے “ہونہار اسکالرشپ پروگرام” کے دوسرے فیز کا افتتاح کیا، جس کے تحت راولپنڈی ڈویژن کے 2570 طلبہ کو اسکالرشپ دی جا رہی ہے۔ ان میں سے 1660 اسکالرشپس پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے طلبہ، اور 637 اسکالرشپس فیڈرل اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کے طلبہ کے لیے مختص ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کے تحت 68 مختلف شعبوں کے نمایاں طلبہ کے تعلیمی اخراجات حکومت اٹھائے گی۔ یہ اسکالرشپ ان طلبہ کے لیے ہے جن کی عمر 22 سال سے کم اور خاندان کی ماہانہ آمدنی 3 لاکھ روپے سے کم ہو۔