نائجیریا کی احمدو بیلو یونیورسٹی میں سائنسدانوں نے جلد کے کینسر کی تشخیص کے لیے ایک نیا اور جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے، جو جلد کے زخموں کی درست شناخت اور درجہ بندی میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس ماڈل کے ذریعے جلد کے کینسر کی تشخیص کا عمل مزید مؤثر اور درست بنایا جا سکتا ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں ماہرین کی کمی ہو۔
نیا اے آئی ماڈل
مقصد: ماڈل کا مقصد جلد کے زخموں کو سات مختلف زمروں میں تقسیم کرنا ہے، جن میں میلانوما، بیسل سیل کارسنوما، بینائن کیراٹوسس، وغیرہ شامل ہیں۔
ٹیکنالوجی: یہ ماڈل پانچ ٹرانسفر لرننگ ماڈلز کو ضم کرتا ہے، جس میں ڈیپ لرننگ کے جدید طریقے استعمال کیے گئے ہیں تاکہ زیادہ درست تشخیص حاصل کی جا سکے۔
ڈیٹا سیٹ: ماڈل کو 10 ہزار سے زیادہ ڈرموسکوپک امیجز کے وسیع ڈیٹاسیٹ پر تربیت دی گئی ہے۔
نتائج: اس ماڈل نے 94.49 فیصد درستگی کے ساتھ متاثر کن نتائج دیے ہیں، جو اس کی مؤثریت کو ظاہر کرتا ہے۔
پیشرفت کی اہمیت
یہ ماڈل جلد کے کینسر کی تشخیص میں ایک اہم پیشرفت کی نمائندگی کرتا ہے، کیونکہ یہ ڈاکٹروں اور محققین کے لیے جلد کے مختلف قسم کے زخموں کی شناخت اور درجہ بندی میں مددگار ثابت ہو گا۔ اس سے نہ صرف مریضوں کی درست تشخیص کی رفتار میں اضافہ ہوگا بلکہ علاج کی کامیابی کے امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔
مستقبل کی توقعات
اس تحقیق کے نتائج سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ جلد کے کینسر کے علاج میں بہتری آئے گی، اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں تکنیکی جدت کو اپنانے کا عمل تیز ہوگا۔ یہ ماڈل دنیا بھر میں جلد کے کینسر کے مریضوں کے لیے نیا اور موثر علاج فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
نیا اے آئی ماڈل
مقصد: ماڈل کا مقصد جلد کے زخموں کو سات مختلف زمروں میں تقسیم کرنا ہے، جن میں میلانوما، بیسل سیل کارسنوما، بینائن کیراٹوسس، وغیرہ شامل ہیں۔
ٹیکنالوجی: یہ ماڈل پانچ ٹرانسفر لرننگ ماڈلز کو ضم کرتا ہے، جس میں ڈیپ لرننگ کے جدید طریقے استعمال کیے گئے ہیں تاکہ زیادہ درست تشخیص حاصل کی جا سکے۔
ڈیٹا سیٹ: ماڈل کو 10 ہزار سے زیادہ ڈرموسکوپک امیجز کے وسیع ڈیٹاسیٹ پر تربیت دی گئی ہے۔
نتائج: اس ماڈل نے 94.49 فیصد درستگی کے ساتھ متاثر کن نتائج دیے ہیں، جو اس کی مؤثریت کو ظاہر کرتا ہے۔
پیشرفت کی اہمیت
یہ ماڈل جلد کے کینسر کی تشخیص میں ایک اہم پیشرفت کی نمائندگی کرتا ہے، کیونکہ یہ ڈاکٹروں اور محققین کے لیے جلد کے مختلف قسم کے زخموں کی شناخت اور درجہ بندی میں مددگار ثابت ہو گا۔ اس سے نہ صرف مریضوں کی درست تشخیص کی رفتار میں اضافہ ہوگا بلکہ علاج کی کامیابی کے امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔
مستقبل کی توقعات
اس تحقیق کے نتائج سے یہ امید کی جا سکتی ہے کہ جلد کے کینسر کے علاج میں بہتری آئے گی، اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں تکنیکی جدت کو اپنانے کا عمل تیز ہوگا۔ یہ ماڈل دنیا بھر میں جلد کے کینسر کے مریضوں کے لیے نیا اور موثر علاج فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔