ڈچ ڈیٹا پروٹیکشن ایجنسی (DPA) نے نیٹ فلکس پر 2018 سے 2020 کے دوران ڈیٹا پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی پر 4.75 ملین یورو (تقریباً 140 کروڑ پاکستانی روپے) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق، نیٹ فلکس نے صارفین کو ان کے ذاتی ڈیٹا کے استعمال کے بارے میں مناسب معلومات فراہم نہیں کی تھیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نیٹ فلکس کی پرائیویسی اسٹیٹمنٹ غیر واضح تھی اور یہ ڈچ اور یورپی یونین کے قوانین کے مطابق نہیں تھی۔ تاہم، کمپنی نے بعد ازاں اپنی پرائیویسی پالیسی کو اپ ڈیٹ کیا اور صارفین کو بہتر طور پر آگاہ کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
یہ اقدام عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ ڈیٹا پرائیویسی کے قوانین کی پاسداری کریں اور صارفین کے ساتھ شفافیت برقرار رکھیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نیٹ فلکس کی پرائیویسی اسٹیٹمنٹ غیر واضح تھی اور یہ ڈچ اور یورپی یونین کے قوانین کے مطابق نہیں تھی۔ تاہم، کمپنی نے بعد ازاں اپنی پرائیویسی پالیسی کو اپ ڈیٹ کیا اور صارفین کو بہتر طور پر آگاہ کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
یہ اقدام عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ ڈیٹا پرائیویسی کے قوانین کی پاسداری کریں اور صارفین کے ساتھ شفافیت برقرار رکھیں۔