غزہ۔اسرائیلی فوج نے غزہ پر بمباری کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے، اور حالیہ حملوں میں فلسطینی پناہ گزینوں کو خوراک فراہم کرنے والے ٹرکوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، غزہ میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 9 امدادی کارکن شہید ہو گئے، جو فلسطینی پناہ گزینوں کو خوراک فراہم کرنے کے کام میں مصروف تھے۔
اسی دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کی ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 20 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایک اور بمباری میں مزید 4 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد مجموعی طور پر 33 فلسطینی شہید اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں اکثریت بچوں کی ہے جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے، اور 7 زخمی بچوں کی حالت نازک ہے۔
غزہ پر 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 45 ہزار تک پہنچ چکی ہے، جبکہ ایک لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ان میں سے نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، اور 12 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔