جاپان کے شہر کوگو میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا، جہاں ایک سکول سے جوتے چرانے والا شخص دراصل انسان نہیں بلکہ ایک جانور نکلا۔ گوشو کوڈومو-این کنڈرگارٹن نے نومبر کے آغاز میں اسکول سے 15 جوتے غائب ہونے کی اطلاع پولیس کو دی، جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تحقیق کے لیے اسکول میں تین سیکیورٹی کیمرا نصب کیے۔
پولیس کو 11 نومبر کی رات ایک جوتا غائب ہونے کا سراغ لگا، اور جب سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا گیا تو چور کی شناخت ہو گئی۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک نیولا (جو کہ ایک جانور ہے) دیوار کے پیچھے سے نکلا اور اسکول کے شیلف سے بچوں کے جوتے نکال کر لے گیا۔
اسکول کے ایک ملازم نے بتایا کہ ابتدا میں اسکول انتظامیہ بہت فکرمند تھی کہ جوتے چرانے والا شخص کون ہو سکتا ہے، لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ چور ایک جانور ہے، تو سب نے سکون کا سانس لیا۔ اسکول کا کہنا تھا کہ اب اس مسئلے کا حل تلاش کر لیا گیا ہے، اور شیلف کو رات کے وقت نیٹ سے ڈھانپ دیا گیا ہے تاکہ نیولا دوبارہ جوتے نہ چرا سکے۔
یہ واقعہ نہ صرف اسکول کے لیے ایک انوکھی کہانی بن گیا، بلکہ یہ بھی ثابت ہوا کہ کبھی کبھار چوروں کے روپ میں جانور بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔
پولیس کو 11 نومبر کی رات ایک جوتا غائب ہونے کا سراغ لگا، اور جب سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا گیا تو چور کی شناخت ہو گئی۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک نیولا (جو کہ ایک جانور ہے) دیوار کے پیچھے سے نکلا اور اسکول کے شیلف سے بچوں کے جوتے نکال کر لے گیا۔
اسکول کے ایک ملازم نے بتایا کہ ابتدا میں اسکول انتظامیہ بہت فکرمند تھی کہ جوتے چرانے والا شخص کون ہو سکتا ہے، لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ چور ایک جانور ہے، تو سب نے سکون کا سانس لیا۔ اسکول کا کہنا تھا کہ اب اس مسئلے کا حل تلاش کر لیا گیا ہے، اور شیلف کو رات کے وقت نیٹ سے ڈھانپ دیا گیا ہے تاکہ نیولا دوبارہ جوتے نہ چرا سکے۔
یہ واقعہ نہ صرف اسکول کے لیے ایک انوکھی کہانی بن گیا، بلکہ یہ بھی ثابت ہوا کہ کبھی کبھار چوروں کے روپ میں جانور بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔