اسلام آباد ۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتشاری ٹولہ انقلاب کی بات نہیں کرتا بلکہ خون ریزی چاہتا ہے، یہ پُرامن احتجاج نہیں بلکہ شدّت پسندی ہے۔ رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کسی بھی انتشار اور خون ریزی کا متحمل نہیں ہو سکتا، اور سیاسی مفادات کے لیے خون ریزی کو ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا۔
وزیرِ اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ نام نہاد پُرامن احتجاج کی آڑ میں پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابلِ مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز اہلکار شہر میں امن و امان کے قیام کے لیے تعینات ہیں، لیکن انتشاری ٹولہ جان بوجھ کر ان اداروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ انتشاری ٹولے کے ہاتھوں سیکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کی زندگیاں تباہ ہو گئی ہیں۔ وہ اس کے لئے جوابدہ ہیں اور ہمیں ان کے معصوم بچوں اور اہلِ خانہ کے غم کا حساب لینا ہوگا۔ انہوں نے اس سانحے پر شہید اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کی جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے، جبکہ زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
صدر مملکت کی مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے مابین تصادم میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے پولیس اور رینجرز پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کی روح کے لیے بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
بلاول بھٹو کی مذمت
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی سری نگر ہائی وے پر رینجرز اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے موجود پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا کھلی دہشت گردی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسلام آباد میں رینجرز اور پولیس پر حملوں میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، اور شہید ہونے والے اہلکاروں کو قوم کا بہادر بیٹا قرار دیتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔