نظام تنفس کی ایک خاص بیماری (COPD) میں مبتلا 57 سالہ خاتون شیرل مہرکر کو دنیا کا پہلا مکمل طور پر روبوٹک ڈبل پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا۔
یہ کامیاب سرجری اکتوبر میں نیویارک یونیورسٹی میں ڈاکٹر سٹیفنی چانگ کی قیادت میں کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف ایک ماہ قبل، ڈاکٹر چانگ نے ملک میں پہلی مرتبہ مکمل طور پر روبوٹک سنگل پھیپھڑوں کی پیوند کاری کی تھی۔
نیویارک یونیورسٹی سکول آف میڈیسن میں کارڈیوتھوراسک سرجری کے سربراہ ڈاکٹر رالف موسکا نے اس کامیاب سرجری کو پھیپھڑوں کی پیوند کاری کے شعبے میں ایک انقلابی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مریضوں کی دیکھ بھال میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
شیرل مہرکر کی مہینوں کی محتاط جانچ کے بعد انہیں ٹرانسپلانٹ وصول کنندہ کی فہرست میں شامل کیا گیا، اور اس کے محض چار دن بعد ان میں ڈبل پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کامیابی سے کیا گیا۔ یہ کامیابی نہ صرف جدید میڈیکل سائنس کی ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ روبوٹک سرجری کے شعبے میں بھی ایک اہم سنگ میل ہے۔
یہ کامیاب سرجری اکتوبر میں نیویارک یونیورسٹی میں ڈاکٹر سٹیفنی چانگ کی قیادت میں کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف ایک ماہ قبل، ڈاکٹر چانگ نے ملک میں پہلی مرتبہ مکمل طور پر روبوٹک سنگل پھیپھڑوں کی پیوند کاری کی تھی۔
نیویارک یونیورسٹی سکول آف میڈیسن میں کارڈیوتھوراسک سرجری کے سربراہ ڈاکٹر رالف موسکا نے اس کامیاب سرجری کو پھیپھڑوں کی پیوند کاری کے شعبے میں ایک انقلابی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مریضوں کی دیکھ بھال میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
شیرل مہرکر کی مہینوں کی محتاط جانچ کے بعد انہیں ٹرانسپلانٹ وصول کنندہ کی فہرست میں شامل کیا گیا، اور اس کے محض چار دن بعد ان میں ڈبل پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ کامیابی سے کیا گیا۔ یہ کامیابی نہ صرف جدید میڈیکل سائنس کی ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ روبوٹک سرجری کے شعبے میں بھی ایک اہم سنگ میل ہے۔