اسلام آباد۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے قیدیوں کی ملاقاتوں میں سیاسی گفتگو پر فوری پابندی لگانے کی حکومتی درخواست مسترد کرتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل پر نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل میں قیدیوں کی ملاقاتوں میں سیاسی گفتگو پر پابندی کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف چیف کمشنر اسلام آباد کی اپیل پر سماعت کی۔
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیر افضل مروت کو نوٹس جاری کر کے آئندہ ہفتے جواب طلب کر لیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ کیا اٹارنی جنرل یا ایڈووکیٹ جنرل کو 27 اے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا؟ ایڈووکیٹ جنرل ایاز شوکت نے جواب دیا کہ مجھے طلب کیا گیا تھا لیکن باقاعدہ 27 اے کا نوٹس جاری نہیں کیا گیا، ہماری استدعا ہے کہ سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کر دیا جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ریلیکس ہو جائیں، آئندہ ہفتے کیلئے نوٹس جاری کر رہے ہیں، کسی قانون کو کالعدم قرار دینے کیلئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرنا ضروری ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔