زمبابوے کی حکومت نے واٹس ایپ گروپ کے ایڈمنز کے لیے نیا لائسنس حاصل کرنے کی شرط متعارف کرائی ہے۔ یہ قدم گمراہ کن اور جھوٹی خبروں کو روکنے اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلنے والی معلومات کی نگرانی کو بڑھانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں اداروں کے مطابق، زمبابوے کی حکومت نے لائسنس کے حصول کے لیے مختلف فیسیں متعارف کرائی ہیں، جو گروپ کی نوعیت پر منحصر ہیں۔ یہ فیس 50 ڈالر سے لے کر 2500 ڈالر تک ہو سکتی ہیں۔
وزیر اطلاعات مونیکا مٹسوانگوا نے اس اقدام کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ لائسنسنگ کا یہ عمل غلط معلومات کے ذرائع کی شناخت میں مدد فراہم کرے گا اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افراتفری کو روکنے میں معاون ثابت ہوگا۔
لائسنسنگ کے اس عمل میں گروپ کے ایڈمنز کو اپنی ذاتی معلومات فراہم کرنی ہوںگی، جس سے پرائیویسی کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد ملک میں سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں اداروں کے مطابق، زمبابوے کی حکومت نے لائسنس کے حصول کے لیے مختلف فیسیں متعارف کرائی ہیں، جو گروپ کی نوعیت پر منحصر ہیں۔ یہ فیس 50 ڈالر سے لے کر 2500 ڈالر تک ہو سکتی ہیں۔
وزیر اطلاعات مونیکا مٹسوانگوا نے اس اقدام کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ لائسنسنگ کا یہ عمل غلط معلومات کے ذرائع کی شناخت میں مدد فراہم کرے گا اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افراتفری کو روکنے میں معاون ثابت ہوگا۔
لائسنسنگ کے اس عمل میں گروپ کے ایڈمنز کو اپنی ذاتی معلومات فراہم کرنی ہوںگی، جس سے پرائیویسی کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد ملک میں سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔