اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران دیگر درخواست گزاروں کو درخواستوں کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سماعت کی صدارت ممبر سندھ نثار درانی نے کی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اکبر ایس بابر اور نوید انجم نے شرکت کی۔
ممبر کے پی نے اکبر ایس بابر سے استفسار کیا کہ کیا انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن کروایا ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ نہیں، کوئی انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروایا گیا۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فائنل آرڈر کرنے سے روکا ہے۔
کمیشن نے دیگر درخواست گزاروں کو درخواستوں کی نقول پی ٹی آئی کو فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف پانچ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جبکہ اکبر ایس بابر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب پانچ سال تک دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کی ہدایت نہیں کرسکتا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ان جھوٹی کہانیوں کا جواب دیں گے، جس پر ممبر کے پی اور بیرسٹر گوہر کے درمیان پشتو میں مکالمہ ہوا۔
کمیشن نے تحریک انصاف کو درخواست گزاروں کی درخواستوں پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔
سماعت کی صدارت ممبر سندھ نثار درانی نے کی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اکبر ایس بابر اور نوید انجم نے شرکت کی۔
ممبر کے پی نے اکبر ایس بابر سے استفسار کیا کہ کیا انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن کروایا ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ نہیں، کوئی انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروایا گیا۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فائنل آرڈر کرنے سے روکا ہے۔
کمیشن نے دیگر درخواست گزاروں کو درخواستوں کی نقول پی ٹی آئی کو فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف پانچ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جبکہ اکبر ایس بابر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اب پانچ سال تک دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کی ہدایت نہیں کرسکتا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ان جھوٹی کہانیوں کا جواب دیں گے، جس پر ممبر کے پی اور بیرسٹر گوہر کے درمیان پشتو میں مکالمہ ہوا۔
کمیشن نے تحریک انصاف کو درخواست گزاروں کی درخواستوں پر جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔