اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے اتفاق رائے سے اصل مسودے میں ترمیم کی گئی ہے۔
ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کل کابینہ کا اجلاس مختصر وقت کے لیے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی مسودہ تیار ہے، اور اگر یہ کابینہ سے منظور ہو جاتا ہے تو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ وسیع تر اتفاق رائے کی کوششیں جاری ہیں، اور تیرہویں ترمیم کے بعد یہ روایت رہی ہے کہ آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہونی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں اتفاق رائے کی آخری کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے اتفاق رائے سے اصل مسودے میں تبدیلی کی گئی ہے، اور تحریک انصاف کے بارے میں نہ صرف وہ بلکہ پی ٹی آئی خود بھی کوئی پیشگوئی نہیں کر سکتی۔
ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کل کابینہ کا اجلاس مختصر وقت کے لیے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی مسودہ تیار ہے، اور اگر یہ کابینہ سے منظور ہو جاتا ہے تو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ وسیع تر اتفاق رائے کی کوششیں جاری ہیں، اور تیرہویں ترمیم کے بعد یہ روایت رہی ہے کہ آئینی ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہونی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سلسلے میں اتفاق رائے کی آخری کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے اتفاق رائے سے اصل مسودے میں تبدیلی کی گئی ہے، اور تحریک انصاف کے بارے میں نہ صرف وہ بلکہ پی ٹی آئی خود بھی کوئی پیشگوئی نہیں کر سکتی۔