لندن: تاریخ میں پہلی بار ایک روبوٹ کی جانب سے بنائے گئے آرٹ کو بڑے نیلام گھر کے ذریعے فروخت کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس آرٹ کی قیمت نیلامی میں 196,000 ڈالرز تک ملنے کی توقع ہے۔
یہ شاہکار، جو مصنوعی ذہانت والے انسان نما روبوٹ آرٹسٹ Ai-Da نے تخلیق کیا ہے، کسی بڑے نیلام گھر میں فروخت ہونے والا پہلا نمونہ ہوگا اور یہ اگلے ماہ لندن میں نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اس آرٹ ورک کو انگریز ریاضی دان ایلن ٹیورنگ کی “پریشان کن” تصویر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ ایلن ٹیورنگ کو جدید کمپیوٹنگ کے بانیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
سوتھبیز نامی نیلام گھر نے اپنے ہوم پیج پر کہا کہ آرٹ ورک کا عنوان “اے آئی گاڈ” ہے اور یہ پہلی بار مئی 2024 میں اقوام متحدہ میں پانچ پینل کے حصے کے طور پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
یہ انتہائی حقیقت پسندانہ روبوٹ، جو آرٹ تخلیق کرتا ہے، کو چہرے، بڑی آنکھوں اور بھورے رنگ کی وگ والی انسانی خاتون سے مشابہت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ اے آئی روبوٹ الگورتھم کی مدد سے کام کرتا ہے اور اس کی آنکھوں میں کیمرے کے ساتھ ساتھ بایونک ہاتھ بھی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس آرٹ کی قیمت نیلامی میں 196,000 ڈالرز تک ملنے کی توقع ہے۔
یہ شاہکار، جو مصنوعی ذہانت والے انسان نما روبوٹ آرٹسٹ Ai-Da نے تخلیق کیا ہے، کسی بڑے نیلام گھر میں فروخت ہونے والا پہلا نمونہ ہوگا اور یہ اگلے ماہ لندن میں نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔
اس آرٹ ورک کو انگریز ریاضی دان ایلن ٹیورنگ کی “پریشان کن” تصویر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ ایلن ٹیورنگ کو جدید کمپیوٹنگ کے بانیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
سوتھبیز نامی نیلام گھر نے اپنے ہوم پیج پر کہا کہ آرٹ ورک کا عنوان “اے آئی گاڈ” ہے اور یہ پہلی بار مئی 2024 میں اقوام متحدہ میں پانچ پینل کے حصے کے طور پر نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
یہ انتہائی حقیقت پسندانہ روبوٹ، جو آرٹ تخلیق کرتا ہے، کو چہرے، بڑی آنکھوں اور بھورے رنگ کی وگ والی انسانی خاتون سے مشابہت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ اے آئی روبوٹ الگورتھم کی مدد سے کام کرتا ہے اور اس کی آنکھوں میں کیمرے کے ساتھ ساتھ بایونک ہاتھ بھی ہیں۔