کراچی: سندھ حکومت نے ایم ڈی کیٹ 2024 میں ممکنہ بے ضابطگیوں کی جانچ کے لیے ایک 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی امتحانی عمل کی شفافیت اور امیدواروں کی شکایات کا تجزیہ کر کے 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق، سندھ حکومت نے ایم ڈی کیٹ 2024 میں ممکنہ بے ضابطگیوں کے حوالے سے تحقیقات کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی ہے۔
یہ کمیٹی سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی بنیاد پر بنائی گئی ہے، جس کی سربراہی چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کی چیئرپرسن ڈاکٹر شیریں مصطفیٰ کر رہی ہیں۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سیکریٹری مذہبی امور محمد مرید رحیمو، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سائبر کرائم مجاہد اکبر خان، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ایکٹنگ رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ فیصل اور آئی بی اے سکھر و کراچی کے ماہرین شامل ہیں۔
کمیٹی کا بنیادی مقصد امتحانی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانا اور امیدواروں کی شکایات کا مؤثر جائزہ لینا ہے۔ یہ تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو 15 دن میں پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق، سندھ حکومت نے ایم ڈی کیٹ 2024 میں ممکنہ بے ضابطگیوں کے حوالے سے تحقیقات کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی ہے۔
یہ کمیٹی سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی بنیاد پر بنائی گئی ہے، جس کی سربراہی چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کی چیئرپرسن ڈاکٹر شیریں مصطفیٰ کر رہی ہیں۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سیکریٹری مذہبی امور محمد مرید رحیمو، ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سائبر کرائم مجاہد اکبر خان، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ایکٹنگ رجسٹرار ڈاکٹر شائستہ فیصل اور آئی بی اے سکھر و کراچی کے ماہرین شامل ہیں۔
کمیٹی کا بنیادی مقصد امتحانی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانا اور امیدواروں کی شکایات کا مؤثر جائزہ لینا ہے۔ یہ تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو 15 دن میں پیش کرے گی۔