پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے پیش نظر 15 اکتوبر کو ہونے والے پارٹی کے احتجاج کو مؤخر کرنے کی اپیل کی ہے۔
اسد قیصر نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں انہوں نے اسلام آباد میں احتجاج ملتوی کرنے اور آئینی ترامیم پر مشاورت کی۔
انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے شنگھائی کانفرنس کے تناظر میں احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل کی اور عمران خان کو طبی سہولیات فراہم کرنے اور ان کے ذاتی معالج کو رسائی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ مولانا صاحب سے آئینی مسودے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، جس میں جمیعت علمائے اسلام کا تیار کردہ آئینی مسودہ پیش کیا گیا، اور دونوں سیاسی جماعتوں میں اکثر نکات پر ہم آہنگی پائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مزید غور و فکر کے لیے 17 اکتوبر کو دونوں جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوگا، جس میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دلایا کہ ان کی تجاویز کو پی ٹی آئی کے سامنے پیش کیا جائے گا اور مشاورت کے بعد انہیں پارٹی فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔
اسد قیصر نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں انہوں نے اسلام آباد میں احتجاج ملتوی کرنے اور آئینی ترامیم پر مشاورت کی۔
انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے شنگھائی کانفرنس کے تناظر میں احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل کی اور عمران خان کو طبی سہولیات فراہم کرنے اور ان کے ذاتی معالج کو رسائی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ مولانا صاحب سے آئینی مسودے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، جس میں جمیعت علمائے اسلام کا تیار کردہ آئینی مسودہ پیش کیا گیا، اور دونوں سیاسی جماعتوں میں اکثر نکات پر ہم آہنگی پائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ مزید غور و فکر کے لیے 17 اکتوبر کو دونوں جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوگا، جس میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان کو یقین دلایا کہ ان کی تجاویز کو پی ٹی آئی کے سامنے پیش کیا جائے گا اور مشاورت کے بعد انہیں پارٹی فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔