اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج کی کال پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وفاق پر یلغار روکنے کے لیے ریاست کی مکمل طاقت استعمال کی جائے گی۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کے دوران، وزیر دفاع نے کہا کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کبھی بھی دہشت گردی کی مذمت نہیں کرتے، چاہے وہ بلوچستان میں ہو، افغانستان میں، یا سرحد پار خیبر پختونخوا میں ہو رہی ہو۔ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ہزاروں دہشت گردوں کو پاکستان میں بسانے کا الزام بھی عائد کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار عمران خان ہیں، اور ان کے علاوہ کوئی اور مطالبہ نہیں ہے۔ انہیں نہ تو ملک کی فکر ہے اور نہ ہی ملکی ترقی سے کوئی دلچسپی۔ اس وقت جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، سرمایہ کاری بحال ہو رہی ہے، اور مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے، یہ سب کچھ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ذہن میں ایسے پاکستان کا کوئی تصور نہیں ہے جہاں عمران خان حکمران نہ ہوں۔ جیسا کہ شاندانہ گلزار نے کہا تھا، “خان نہیں تو پاکستان نہیں”، پی ٹی آئی کی یہی بنیادی سوچ ہے۔ ڈی چوک پر احتجاج کی کال بھی اسی نظریے کے تحت دی گئی ہے۔
خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ ان کی مدد کرے اور انہیں اقتدار میں لانے کے لیے سازشیں کرے تو یہ کہتے ہیں کہ آرمی چیف ان کے باپ ہیں، لیکن جب کوئی فوج کے خلاف بولے تو مختلف الزامات لگاتے ہیں۔ آج بانی پی ٹی آئی نے خود جیل سے آرمی چیف اور فوج کے خلاف ٹوئٹ کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی کئی چہرے ہیں۔