وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی سے درخواست کی ہے کہ وہ آج اسلام آباد میں احتجاج نہ کریں، خاص طور پر اس وقت جب ملائیشیا کے وزیراعظم اور دیگر اہم وفود پاکستان کے دورے پر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر جماعت کا حق ہے، لیکن اس کے طریقے میں احتیاط ضروری ہے۔
محسن نقوی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ خیبرپختونخوا سے آنے والے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے قافلے کو دارالحکومت پر “دھاوا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ کار بالکل غلط ہے۔ انھوں نے عوام سے معذرت کی کہ سڑکیں بند کی گئی ہیں تاکہ مہمانوں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
پی ٹی آئی کے رہنما زین قریشی نے بھی اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگر حکومت آئینی ترامیم کے معاملے کو 23 اکتوبر تک مؤخر کر دے تو ان کی جماعت بھی اپنے احتجاج کو مؤخر کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے صورت حال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
محسن نقوی نے اس امید کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اپنے احتجاج میں ہوش کے ناخن لے گی اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گی۔