اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کے معاملے میں جامعہ کراچی اور پولیس نے سندھ ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا ہے، جبکہ وفاقی حکومت اور پاکستان بار کونسل نے جواب جمع کرانے کے لیے مزید مہلت کی درخواست کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ بار، کراچی بار اور دیگر درخواستوں کی تفصیل پیش کی گئی۔
سماعت کے دوران جامعہ کراچی اور پولیس نے عدالت میں اپنا جواب پیش کیا، جبکہ وفاقی حکومت اور پاکستان بار کونسل نے جواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت مانگا۔
عدالت نے پوچھا کہ کیا اسلامیہ کالج پشاور کو بھی فریق بنایا گیا ہے؟ جس پر درخواست گزار نے وضاحت کی کہ اسلامیہ کالج کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔
بعد میں عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
عدالت نے ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات اور سینڈیکیٹ کے فیصلے کو معطل کر رکھا ہے اور جامعہ کراچی کو اس معاملے میں کسی بھی کارروائی سے روک دیا ہے۔
اس کے علاوہ، عدالت نے پیمرا کو ان فیئر مینز کمیٹی سے متعلق خبروں کی اشاعت سے بھی روک دیا ہے اور ایف آئی اے کو ڈگری سے متعلق تحقیقات سے بھی منع کر دیا ہے۔