تل ابیب ۔حسن نصراللہ کے ٹھکانے کا پتا ایک ایرانی جاسوس نے فراہم کیا تھا، یہ دعویٰ فرانس کے معروف اخبار Le Parisien نے کیا ہے۔ اخبار کے مطابق، لبنان کی سیکیورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے ایک ایرانی ایجنٹ کے ذریعے حساس معلومات حاصل کی تھیں۔ایرانی جاسوس نے حسن نصراللہ کی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں موجودگی کی نشاندہی کی، جس کی بنیاد پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا۔شفق نیوز ڈاٹ کام نے فرانس کے اخبار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ حسن نصراللہ حزب اللہ کے ڈرون یونٹ کے کمانڈر محمد سرور کی تدفین کے بعد اپنے ٹھکانے پر واپس آئے تھے۔اسرائیل نے اس وقت حملہ کیا جب حسن نصراللہ 30 میٹر کی گہرائی میں حزب اللہ کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ میں مصروف تھے۔ایرانی جاسوس کی طرف سے نصراللہ کی موجودگی کی تصدیق کے بعد ہی اسرائیلی فوج نے متعلقہ عمارت کو نشانہ بنایا۔ اس میٹنگ میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر اور 12 حزب اللہ کے رہنما بھی شامل تھے۔ اسرائیلی فوج نے حملے کا وقت اس طرح منتخب کیا کہ زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں ممکن بنائی جا سکیں، اور اس کارروائی کا مقصد حزب اللہ کی قیادت کو مکمل طور پر ختم کرنا تھا۔