پاکستان کے خلاف 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ کا 33 رکنی دستہ 2 اکتوبر کو ملتان پہنچے گا۔
ذرائع کے مطابق، اس انگلش ٹیم کی قیادت بین اسٹوکس کریں گے، اور 16 رکنی ٹیم کے ساتھ اتنے ہی ٹیم آفیشلز بھی پاکستان آئیں گے۔ مہمان ٹیم دوحہ کے راستے ملتان پہنچنے کی تصدیق کی گئی ہے، جہاں ان کی آمد دوپہر کے وقت متوقع ہے۔
انگلینڈ کے اسکواڈ میں شامل 8 کھلاڑی، جن میں ہیری بروک، ریحان احمد، زیک کریلی، بین ڈکٹ، جیک لیچ، اولی پوپ، جو روٹ اور کپتان بین اسٹوکس شامل ہیں، وہ 2022 میں پاکستان کے خلاف 0-3 سے کامیاب ہونے والی ٹیم کا حصہ تھے۔
دوسری جانب، بابراعظم کی قیادت میں قومی ٹیم کو گزشتہ سیریز میں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس بار ٹیم میں شامل نہیں ہونے والے 6 ارکان میں اظہر علی، حارث روف، فہیم اشرف، امام الحق، وسیم جونیئر اور محمد علی شامل ہیں۔ ان کی جگہ نئے کھلاڑیوں صائم ایوب، محمد حریرہ، عامر جمال، شاہین شاہ آفریدی اور میر حمزہ کو منتخب کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ آخری بار انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم نے دسمبر 2022 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں پاکستان کو 0-3 کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذرائع کے مطابق، اس انگلش ٹیم کی قیادت بین اسٹوکس کریں گے، اور 16 رکنی ٹیم کے ساتھ اتنے ہی ٹیم آفیشلز بھی پاکستان آئیں گے۔ مہمان ٹیم دوحہ کے راستے ملتان پہنچنے کی تصدیق کی گئی ہے، جہاں ان کی آمد دوپہر کے وقت متوقع ہے۔
انگلینڈ کے اسکواڈ میں شامل 8 کھلاڑی، جن میں ہیری بروک، ریحان احمد، زیک کریلی، بین ڈکٹ، جیک لیچ، اولی پوپ، جو روٹ اور کپتان بین اسٹوکس شامل ہیں، وہ 2022 میں پاکستان کے خلاف 0-3 سے کامیاب ہونے والی ٹیم کا حصہ تھے۔
دوسری جانب، بابراعظم کی قیادت میں قومی ٹیم کو گزشتہ سیریز میں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس بار ٹیم میں شامل نہیں ہونے والے 6 ارکان میں اظہر علی، حارث روف، فہیم اشرف، امام الحق، وسیم جونیئر اور محمد علی شامل ہیں۔ ان کی جگہ نئے کھلاڑیوں صائم ایوب، محمد حریرہ، عامر جمال، شاہین شاہ آفریدی اور میر حمزہ کو منتخب کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ آخری بار انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم نے دسمبر 2022 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں پاکستان کو 0-3 کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔