اسلام آبا د۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کیلئے پروڈکشن آرڈر جار ی کرنے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن ایک ہوگئے اوراس اقدام کو احسن قرار دیدیا ،خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر صاحب آپ نے اچھی روایت اپنائی ہے ،اگر اسد قیصر یہ روایت اپناتے تو تو نفرتوں میں اضافہ نہ ہوتا،مجھے خوشی ہے گرفتار ہونے والے اراکین حق نمائندگی نہیں کھویا ،ہم سے ہمارا حق نمائندگی سالوں کیلئے چھینا گیا تھا ،یہ ایوان اور اسد قیصر سب سے بڑے گواہ ہیں ،شیر افضل نے ملاقات کی تو پارٹی ان کے پیچھے پڑ گئی ،ماضی میں پیپلز پارٹی سے ہماری تلخی تھی لیکن کھانا اکٹھے کھاتے تھے،انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللہ مریم نواز نواز شریف کے ساتھ کیا ہوتا رہا ،آصف علی زرداری کی بہن کو اٹھایا گیا،اس وقت انہوں نے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے ،ہم نیب پر قانون سازی کیلئے ان کے گھر گئے،اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ سپیکر آپ سے التجا کروں گا کہ پروڈکشن آرڈر کی تفصیلات جاری کریں،خواجہ آصف کا پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے ،شہباز شریف کے کئی دفعہ پروڈکشن آرڈر جاری کیے،سعد رفیق میرے پاس آئے اور شکریہ ادا کیا،قائمہ کمیٹیز کے اندر سعد رفیق کو ڈالا کیا ،کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار نہیں کیا،قومی اسمبلی کا سالانہ شیڈیول آپ کے مشورے سے طے کرتا تھا،اسد قیصر نے مزید کہا کہ ہمارے ایم این اے سعد بلوچ کی فیملی کو اٹھایا گیا اور بازیاب کرانے کا کہا گیا ،افغانستان ہمارا پڑوسی ہے اس پر جرگہ کریں گے ،ان حالات سے ہم متاثر ہیں بم ہمارے گھروں پر گرتے ہیں ،افغانستان سے مذاکرات پر وفاقی حکومت سمیت سب کو آن بورڈ لیں گے،یہ ملک ہمارا ہے اور ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر آپ کا شکرگزار ہوں،آٹھ ستمبر کو سنگجانی میں ہمارے اتحاد کا جلسہ ہوا ،اس سے پہلے بانی پی ٹی آئی نے جلسہ منسوخ کیا،پولیس والوں نے بتایا کہ ماحول خراب کرنے والے ہمارے لوگ نہیں ہیں،ہم وقت پر جلسہ ختم کرنے کیلئے تیار تھے ،اگر رکاوٹیں نہ ڈالتے تو جلسہ وقت پر ختم ہوجاتا ،اگلے دن ہمارے اوپر پرچے شروع ہوگئے،ملک امتیاز کا نام بھی پرچے میں شامل تھا لیکن سال پہلے ن لیگ میں شامل ہوچکا ہے ،ملک امتیاز چھ مہینے انتقال بھی کر چکے ہیں۔