لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سربراہی میں صوبائی کابینہ نے پہلی بار موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پالیسی اور ایکشن پلان کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے زیر قیادت، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک جامع اور تفصیلی ایکشن پلان اور پالیسی تیار کی گئی ہے۔ اس پالیسی کی تکمیل اور اس پر عمل درآمد کے لیے ضروری وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ سینئر وزیر پنجاب، مریم اورنگزیب، اس ایکشن پلان اور کلائمیٹ ریزیلینٹ پنجاب پالیسی کا باضابطہ آغاز کریں گی۔
اس پالیسی میں موسمیاتی تبدیلیوں کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے اور ان سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ ملکی اور بین الاقوامی ماہرین اور تمام متعلقہ فریقین کی مشاورت سے یہ پالیسی اور ایکشن پلان تیار کی گئی ہے۔ 30 عالمی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے منصوبے، معاہدے، پالیسی دستاویزات اور وعدے اس کلائمیٹ ریزیلینٹ پنجاب پالیسی میں شامل کیے گئے ہیں۔
عالمی ماحولیاتی ڈونرز، سول سوسائٹی، محققین، اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی ملکی تنظیموں کی تجاویز بھی پالیسی میں شامل کی گئی ہیں۔ اس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ، ان کی روک تھام، جنگلات، جنگلی حیات کے تحفظ، اور فضائی و آبی آلودگی کی روک تھام کے اقدامات شامل ہیں۔
پنجاب، جو قومی جی ڈی پی میں 54.2 فیصد حصہ ڈالتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ترقی کی شرح میں کمی دیکھ رہا ہے۔ وسطی اور مشرقی پنجاب میں 7 لاکھ شہری شدید گرمی کی لہروں کا سامنا کر رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے فصلوں کی تباہی، سیلاب کی مشکلات اور بارشوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جنوبی پنجاب میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے ساڑھے 51 کروڑ ڈالر کے مالی نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔