اسلام آباد: پیٹرولیم کے شعبے کا گردشی قرضہ 2897 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، جس میں 814 ارب روپے سود کی صورت میں شامل ہے۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزارت توانائی نے قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش کیں، جن کے مطابق گردشی قرضے کا ایک بڑا حصہ گیس کے شعبے سے متعلقہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2013ء سے 2023ء کے درمیان صارفین کے لئے گیس کی قیمتوں میں عدم اضافہ کی وجہ سے ٹیرف میں فرق پیدا ہوگیا۔ مالی سال 2024ء سے پہلے گردشی قرضے کے مسائل سے نمٹنے کے لئے حکومت مختلف متبادل پر غور کر رہی ہے۔